Look Inside

Konya Mujhy Bula Raha Tha قونیہ مجھے بلارہا تھا

’’محمد وسیم کا سفر قونیہ ایک اثر انگیز روحانی واردات ہے جس میں عقیدت کے ساتھ ساتھ تخلیقی صلاحیتوں کا بھی بھرپور اظہار ملتا ہے۔ یہ تحریر معمولی نہیں ہے، اس میں بڑی نثر کے امکانات موجود ہیں۔ویسے بھی تارڑ حضرات میں آوارگی کے جرثومے پائے جاتے ہیں اور وہ سفرنامہ لکھنے کی قدرتی صلاحیت رکھتے ہیں۔ محمد وسیم کی تحریر پڑھتے ہوئے قونیہ ہمیں بھی بلانے لگتا ہے… ؎تو ہستی من شدی از آنی ہمہ من…من نیست شدم در تو از آنم ہمہ تو‘‘
مستنصرحسین تارڑ

10.00$

’’محمد وسیم کا سفر قونیہ ایک اثر انگیز روحانی واردات ہے جس میں عقیدت کے ساتھ ساتھ تخلیقی صلاحیتوں کا بھی بھرپور اظہار ملتا ہے۔ یہ تحریر معمولی نہیں ہے، اس میں بڑی نثر کے امکانات موجود ہیں۔ویسے بھی تارڑ حضرات میں آوارگی کے جرثومے پائے جاتے ہیں اور وہ سفرنامہ لکھنے کی قدرتی صلاحیت رکھتے ہیں۔ محمد وسیم کی تحریر پڑھتے ہوئے قونیہ ہمیں بھی بلانے لگتا ہے… ؎تو ہستی من شدی از آنی ہمہ من…من نیست شدم در تو از آنم ہمہ تو‘‘
مستنصرحسین تارڑ
’’ اچھے سفرنامے کی یہ خصوصیت ہوتی ہے کہ اس میں لکھنے والے کی شخصیت چھلکتی ہے، چاہے وہ سات پردوں میں ہی کیوں نہ چھپی ہو۔ ایک بڑا سفرنامہ نگار ملکوں ملکوں اور شہر وں شہروں کی سیاحت کرتا ہے اور ان تجربات کو احاطہ تحریر میں لاتے ہوئے اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے اس میں کہانی اور افسانے کا عنصر بھی شامل کر دیتا ہے… ؎ بڑھا بھی دیتے ہیںہم زیب داستاں کے لیے۔ محمدوسیم نے یہ سفرنامہ لکھتے ہوئے کمال مہارت سے ان تمام پہلوں کو ملحوظ خاطر رکھا ہے۔ محمد وسیم کا سفرنامہ ’’قونیا مجھے بلا رہا تھا‘‘ پڑھ کے مجھے بے حد خوشی ہوئی ہے کہ ایک طویل عرصے کے بعد کوئی ایسا سفرنامہ میری نظرسے گزرا ہے جسے واقعی اردو ادب میں ایک اہم اضافہ قرار دیا جا سکتا ہے۔‘‘
عطاالحق قاسمی
’’ ادیب اور دانشور محمد وسیم کا سفرنامہ ’’قونیا مجھے بلا رہا تھا‘‘پڑھ کر حسرت ہوتی ہے کہ قونیا مجھے بھی کب سے بلاتا چلا آرہا ہے مگرمیں اب تک اس صدا پر لبیک نہیں کہہ سکا۔محمد وسیم خوش نصیب ہیں کہ وہ میری طرح اپنے دل سے اٹھتی ہوئی اس صدا کو سنُا اَن سُنا کر دینے کی بجائے استنبول سے ہوتے ہوئے قونیا جا پہنچے۔ اس سفرِشوق کے دوران جہاں انہوں نے ترکی کے دیاروابصار کی سیاحت کی وہیں مولانا روم اور ان کے روحانی تصورات ان کے دل و دماغ کو سرشاری کی کیفیت میں مسحور کیے رہے، جس نے اس سفرنامے کو ایک روحانی شناخت بھی بخش دی ہے۔میں اس سفرنامے میں اظہاوبیان کے ادبی اوصاف کو محمد وسیم کے شاندار ادبی مستقبل کی بشارت سمجھتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ محمد وسیم اپنی تصنیفات سے اردو ادب کو مزید ثروت مند بناتے چلے جائیں گے۔‘‘
فتح محمد ملک

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Konya Mujhy Bula Raha Tha قونیہ مجھے بلارہا تھا”

Your email address will not be published. Required fields are marked *