Look Inside

Muqamaat مقامات

مقامات کا تصور تصوف میں بہت اہم ہے۔ میں نے پنتیس سال اس پر غوروفکر کیا جس کا نچوڑ یہ کتاب ہے۔ تصوف کی کتب میں مقامات پر مختصر بحث ملتی ہے اور کہیں افراط و تفریط بھی ہے۔ میں نے کوشش کی ہے کہ
(i)۔ قرآن اور صحیح احادیث سے ہر مقام کی بنیاد تلاش کی جائے۔
(ii)۔ ہر مقام کے مختلف علمی پہلوئوں پر گفتگو کی جائے۔
(iii)۔ اس ضمن میں صوفیائے کرامؒ کے اقوال بھی درج کئے جائیں۔
(iv)۔ کچھ واقعات بھی درج کئے جائیں تاکہ ہم ان عملی مثالوں سے سبق حاصل کر سکیں اور
(v)۔ تمام بحث میں افراط و تفریط سے بچتے ہوئے اعتدال کو پیش نظر رکھا جائے۔
یہ کتاب مقدمہ اور گیارہ ابواب پر مشتمل ہے۔ (۱)۔ مقام توبہ (۲)۔ مقام تقویٰ (۳)۔ مقام زہد(۴)۔ مقام صبر (۵)۔ مقام رضا (۶)۔ مقام توکل (۷)۔ مقام صدق (۸)۔ مقام شکر (۹)۔ مقام تواضع (۱۰)۔ مقام سخاوت اور (۱۱)۔ مقام اخلاص

اسلامی معاشرے کی بقا ایسے افراد پر منحصر ہے جو اعلیٰ اخلاقی اقدار کے حامل ہوں اور اخلاقی جدوجہد کرنے والے ہوں۔ ایسے عالی صفت افراد صرف اسی صورت میں میسر آ سکتے ہیں اگر انسان شعوری طور پر تمام نفسانی خواہشات کے منفی میلانات سے بہت حد تک پاک ہو یا تزکیہ حاصل کرے۔
انسانی نفس کا تزکیہ کرنے سے تعمیری قوت، نیکی کی استعداد اور روحانیت کی نشوونما حاصل ہوتی ہے، جس سے انسانی سیرت پر عمومی طور پر خوشگوار اثر پڑتا ہے۔ تزکیہ نفس سے رفتہ رفتہ نفس امارہ، نفس لوامہ میں بدل جاتا ہے، پھر نفس لوامہ، نفس مطمئنہ میں بدل جاتا ہے۔ جب ایک فرد انفرادی طور پر تزکیہ کا محتاج ہے تو پھر اسلامی معاشرے کو کیسے تزکیہ و احسان سے بے نیاز قرار دیا جا سکتا ہے؟ اس لیے ہم بجا طور پر کہہ سکتے ہیں کہ اسلامی فلاحی معاشرہ اجتماعی طور پر افراد کے تزکیہ و احسان کا مطالبہ کرتا ہے۔ تصوف، سلوک یا احسان اسی تزکیہ نفس کا دوسرا نام ہے۔
ایک اسلامی معاشرہ اپنی اعلیٰ اخلاقی اقدار، اپنے وجود، بقا اور ترقی کے لیے تزکیہ و احسان کا محتاج ہے۔ اسلامی معاشرے کے اسی مطالبے کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس موضوع پر قرآن و حدیث اور سلف الصالحینؒ کے ارشادات کی روشنی میں کام شروع کیا گیا اس ضمن میں یہ چوتھی کتاب ہے۔ اس سے پہلے (i)۔ کتاب الزہد (ii)۔ بہترین انسان (iii)۔ اللھم چھپ چکی ہیں۔
مقامات کا تصور تصوف میں بہت اہم ہے۔ میں نے پنتیس سال اس پر غوروفکر کیا جس کا نچوڑ یہ کتاب ہے۔ تصوف کی کتب میں مقامات پر مختصر بحث ملتی ہے اور کہیں افراط و تفریط بھی ہے۔ میں نے کوشش کی ہے کہ
(i)۔ قرآن اور صحیح احادیث سے ہر مقام کی بنیاد تلاش کی جائے۔
(ii)۔ ہر مقام کے مختلف علمی پہلوئوں پر گفتگو کی جائے۔
(iii)۔ اس ضمن میں صوفیائے کرامؒ کے اقوال بھی درج کئے جائیں۔
(iv)۔ کچھ واقعات بھی درج کئے جائیں تاکہ ہم ان عملی مثالوں سے سبق حاصل کر سکیں اور
(v)۔ تمام بحث میں افراط و تفریط سے بچتے ہوئے اعتدال کو پیش نظر رکھا جائے۔
یہ کتاب مقدمہ اور گیارہ ابواب پر مشتمل ہے۔ (۱)۔ مقام توبہ (۲)۔ مقام تقویٰ (۳)۔ مقام زہد(۴)۔ مقام صبر (۵)۔ مقام رضا (۶)۔ مقام توکل (۷)۔ مقام صدق (۸)۔ مقام شکر (۹)۔ مقام تواضع (۱۰)۔ مقام سخاوت اور (۱۱)۔ مقام اخلاص
ظفراللہ خان

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Muqamaat مقامات”

Your email address will not be published. Required fields are marked *